سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(586) جائز کام کے لیے رشوت دینا

  • 13328
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 1396

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم نے اپنے  لیے  ایک نیا  مکا ن بنایا ہے  وہ گا ؤں  سے با ہر  ہے وہاں  پر بجلی  کا انتظام  نہیں ہے ۔ ہم وہاں  پر بجلی لے جا نا  چا ہتے  ہیں مگر یہ کا م بغیر  رشوت  کے نہیں  ہو سکتا واپڈا والے ہم سے دس ہزار  رو پے  مانگ رہے ہیں بجلی لے جا نا ایک جا ئز چیز ہے اس کے لیے  دس  ہزار  روپے  دینا  کیا گناہ  ہے ؟اور حدیث میں آیا ہے کہ رشوت  دینے والا اور لینے والا دونو ں جہنمی  ہیں یہ پیسے دینے  سے اس کا گناہ  دو نو ں  پر عا ئد  ہوتا ہے یا کسی ایک پر ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بعض اہل علم اس بات کے قائل ہیں کہ اپنا  حق وصول کر نے کے لیے  کچھ  دینا  جا ئز  ہے دینے والا  بری  اور لینے والا مجرم  ہے۔ ملا حظہ ہو ۔سبل السلام شرح بلوغ المرام۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص863

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ