سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(584) الکحل کی آمیزش والی دوائی استعمال

  • 13326
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 1437

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کسی دوائی میں اگر الکحل  کی آمیزش  ہو تو ایسی دوائی  کا استعمال  جائز ہے یا نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شراب سے تیا ر شدہ دوائی کا استعمال  مطلقاً ممنوع  ہے چا ہے علا ج معالجے  کے طور پر ہو یا غذائیت  حاصل کرنا مقصود ہو چنانچہ  صحیح مسلم میں حدیث  ہے ۔ طارق بن سو ید  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے شراب کے بارے میں دریا فت  کیا تو آپ نے اس کو منع کیا  اس نے عرض کی یا رسول اللہ! میں صرف دوائی  کے لیے شراب تیار کرتا ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا :"وہ دوا نہیں بلکہ داء (بیما ری )ہے ۔"صحيح مسلم كتاب الاشربه باب تحريم التداوي بالخمر (٥١٤١)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص862

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ