سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(501) پگڑی پہننا

  • 13243
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 878

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیاپگڑی وغیرہ پہننا تعبدی عبادت  ہے یا عادت  سنن میں سے ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

راسخین فی العلم واقعی اس بات کے قائل ہیں کہ لباس عادات سنن میں سے ہے چنانچہ شیخ خیر الدین  وائلی مسئلہ پگڑی پر بحث  کرتے ہوئے رقمطراز  ہیں ۔

«وهي ليست سنة  تعبدية امرنا رسول الله صلي الله عليه  وسلم بها بل هي مجرد سنة من سنن العادات» (كتاب المسجد في الاسلام ص ١٢٤)

یعنی "پگڑی پہننا تعبدی عبادت نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس کا حکم دیا ہو بلکہ یہ تو محض عادات سنن میں سے ایک سنت ہے۔"نیز علامہ ابن قیم  رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں :

«والصواب ان افضل الطرق رسول الله صلي الله عليه وسلم التي سنها وامر بها ورغب فيها وداوم عليها وهي ان هديه في اللباس ما تيسر من اللباس» (زاد المعاد ١  /٣٦)

"درست بات یہ ہے کہ سب سے افضل ترین طریق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کا طریقہ ہے جو آپ نے مقرر فرمایا اس کا حکم دیا اس میں رغبت کی اس پر مداومت کی وہ یہ ہے کہ لباس میں آپ طریق کا ر یہ تھا کہ جو شئی آسانی سے میسر آتی پہن لیتے ۔اس کے با وجود  اگر کو ئی شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی میں آپ کے لبا س کی پسندیدہ صورتوں میں سے کسی  صورت کو اختیار کرتا ہے تو وہ اپنی نیت کے اعتبار  سے ما جو ر ہے (ان شاء اللہ )مثلاًکسی نے رسول  اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کے انداز کی پگڑی پہنی بہ نیت اتباع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  یہ آدمی مستحق اجر و ثواب  ہے لیکن  دوسرا شخص اپنے ماحول کے اعتبار  سے غیر انداز اختیا ر کرتا ہے تو بھی جا ئز ہے بشر طیکہ اس سے غیر مسلموں کی مشابہت  مقصود  نہ ہو جب کہ منہی عنہ صورتوں کا مرتکب بنظر شرع مجرم ٹھہرتا ہے ۔

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص786

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ