سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(485) حضرت حسین﷜ کو امام کہنا

  • 13226
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 2169

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہما رے مو لو ی صاحب  سید نا حضرت حسین  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کو امام کہنے سے منع کرتے ہیں اور کہتے ہیں  امام حسن  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کہنا جائز ہے امام حسین  علیہ السلام کہنا جا ئز نہیں ہے کیو نکہ حضرت حسین  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  امت کے امام نہیں  بنا ئے گئے مو لو ی  صاحب کا کہنا ٹھیک ہے ؟ جو مولو ی صاحب یہ کہتے ہیں ان کی اقتداء کرنی چاہیے یا نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مولو ی صاحب کا مقصد یہ ہے کہ حضرت حسن  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  چونکہ خلا فت پر متمکن ہو ئے تھے اس لیے وہ امام ہیں اور حضرت حسین  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  خلیفہ نہیں بنے اس لیے وہ امام نہیں لیکن بمعنی اعم پیشوا  کے طور پر امام کا اطلا ق ہو جائے تو وجہ جواز ہے جس طرح  کہ بیشتر افراد  امت پراس کا اطلا ق ہے امام مو صوف  رحمۃ اللہ علیہ  کی اقتداء میں نماز ادا کرنی چاہیے کیو نکہ یہ نظر یہ قا بل  مواخذہ نہیں اگرچہ مزیداس میں وسعت ہونی چاہیے ۔

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص771

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ