سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(387) حرام جانوروں کے اعضاء کا استعمال

  • 13127
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 899

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علما ئے دین اس مسئلہ میں کہ حرام جانوروں کے اعضائے بدن انسانی جسم کو لگائے جا سکتے ہیں یا نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حرام جا نو روں کے اعضاء  کی انسانی بدن میں پیوندکاری ناجائز ہے چنانچہ  حدیث میں ہے حضرت ابوداؤد  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے روایت ہے ۔

«قال رسول الله صلي الله عليه وسلم;«ان الله انزل الداء والدواء وجعل لكل داء دواء فتداووا ولا تداووا بحرام» ضعفه اللباني ابو دائود كتاب الطب باب في الادوية المكروهة (٣٨٧٤)

"رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا :تحقیق اللہ نے بیماری اور علاج نازل کیا ہے ہر بیماری کاعلاج ہے پس دواکرواور حرام کے ساتھ دوانہ کرو۔"

اس روایت سے معلوم ہوا کسی بھی حرام شئی کو بطور علاج معالجہ  استعمال کرنا حرام ہے مزید آنکہ قرآن مجید میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اوصاف  حمیدہ میں مصرح ہے ۔

﴿وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبـٰتِ وَيُحَرِّ‌مُ عَلَيهِمُ الخَبـٰئِثَ... ١٥٧﴾... سورة الاعراف

"اورپاک چیزوں کوان کے لیے حلال کرتے ہیں اور ناپاک چیزوں کوان پر حرام ٹھہراتے ۔"لہذاحرام چیزوں کے اجزائے بد ن کوانسانی طاہر میں کسی صورت استعمال کی اجازت نہیں ۔

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص693

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ