سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(382) اسرائیل کے نقشے میں مدینہ منورہ؟

  • 13122
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 923

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علما ءدین اس مسئلہ کے بارے میں کہ خلیج عرب میں امریکہ اور اس کے حواری ممالک کی افواج چھ سال قبل عراق کو یت جنگ کے حوالے سے آئی تھیں اور ان کی آمد کامقصد صرف سعودی عرب اور خلیجی ممالک کاتحفظ اور دفاع بتایا گیا تھا  عراق کو یت جنگ کو ختم ہوئے چھ سال کا عرصہ گزر چکا ہے مگر یہ افواج نہ صرف ابھی موجو د ہیں بلکہ امریکہ راہنماؤں کی طرف سے کہا جارہاہے کہ یہ فوجیں امریکی  مفادات کے تحفظ کے لیے خلیج میں مو جو د ہیں اور وہ واپس نہیں جائیں گی

اسرائیل نےامریکی  پشت پناہی کے ساتھ بیت المقدس اور فلسطین پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے اور اب اس کی طرف سے مستقل کے "عظیم تراسرائیل "کاجونقشہ پیش کیا گیا ہے اس میں دیگر ممالک کے ساتھ "مدینہ منورہ"کوبھی اسرائیل کاحصہ دکھایا گیا ہے اور اسرائیل  "حرم مدینہ "پر قبضے کاخواب دیکھ رہاہے اس پس منظرمیں خلیج میں امریکہ کی افواج کی مسلسل موجود گی اسرائیل کے لیے تقویت کاباعث ہے جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کامشہورارشاد گرامی ہے :"جزیرہ عرب سے یہود نصاریٰ کونکال دو" اورخلیج میں امریکی افواج کی موجود گی میں اس ارشاد مقدس کی صریح خلاف ورزی ہے ۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

موجود ہ حالات  میں مسلما نان عالم کافرض ہے کہ باہمی اتفاق واتحاد سے ہر ممکن طریقے سے یہود ونصاریٰ پر مشتمل امریکی افواج کوجزیرہ عرب سے نکالنے کی سعی کریں سستی اور کاہلی کی صورت  میں تما م ذمہ داران رب العالمین کی عدالت عالیہ میں جواب دہ ہوں گے ۔اللہ رب العزت ہمیں فہم وبصیرت سے بہرورفرمائے تاکہ اپنی آخرت کاتحفظ کرسکیں ۔

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص686

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ