سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(310) قل اور ختم كروانا

  • 13031
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 860

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے علاقے میں یہ رسم عام ہے۔کہ اگر کوئی فوت ہوجائے تو تیسرے دن قل اور اس کے بعد ہر جمعرات کو ختم پڑھایا جاتا ہے۔اور آخر میں رسم چہلم ادا کرکے سال تک مرنے والا بھلا دیا جاتا ہے  آپ بتائیں ایسی محفل میں جانا کیسا ہے؟ اور یہ رسم حدیث میں بھی موجود ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وفات کے تیسرے دن اور پھر ہر جمعرات کو ختم اور اخیر میں رسم چہلم کے انعقاد کاشریعت میں کوئی ثبوت نہیں۔  بلکہ یار لوگوں نے کھانے پینے کا ڈھب بنا  رکھا ہے۔ ہندووں کی پیروی میں یہ رسومات ایجاد ہوئی ہیں۔منو سمرتی میں ان رسموں کا زکر ملتا ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کا ارشاد  گرامی ہے:

« من احدث فی امرنا ھذا ما لیس منه فهو رد »

یعنی'' جوکوئی دین میں اضا فہ کرتا ہے وہ مردود ہے۔''(صحيح البخاري كتاب الصلح باب اذا اصطلحوا)

 جب ان مجالس کا منعقد کرنا خلاف شرع ہے  توا ن میں شرکت کرنا بھی ناجائز ہے۔

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص599

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ