سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(260) لاٹری کی رقم استعمال کرنا

  • 12982
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 877

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک لڑکی کی شادی شدہ ہمشیرہ امریکہ میں مقیم ہے۔ان کا اپنا سٹور ہے۔جہاں پر لاٹری نکالی جاتی ہے جب اس کی ہمشیرہ آئی تو اس کے لئے اشیائے ضرورت اور نقدی لے کرآئی۔یہ لڑکی دینی علوم سے بہرہ ور ہے۔لہذا اس نے اسے سمجھانے کی کوشش کی اورچیزیں  اور نقدی لینے  سے انکار کیا لیکن ا س کی ہمشیرہ زبردستی اسے یہ اشیاء دے گئی اس کا دل یہ چیزیں اور نقدی وغیرہ استعمال کرنے کو نہیں مانتا۔وہ ان اشیاء کا کیا کرے؟ کیا کسی مستحق کو دے دے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جوئے کا کاروبار کرناچونکہ شرعا ً حرام ہے۔لہذا اس مال کے تحائف بھی قبول نہیں کرنے چاہیں۔صحیح حدیث میں ہے:

« ان الله طيب لا يقبل الا طيبا» (١)

یعنی'' اللہ پاک ہے پاک ہی کو قبول کرتاہے۔''

دوسری روایت میں ہے:

« لايقبل الله الا الطيب » (2)

یعنی'' اللہ پاک ہی قبول کرتا ہے۔''

جب یہ مال باامر مجبوری آپ کے ہاتھ لگ  گیا ہے تو اسے اپنے استعمال میں مت لائیں۔ اور نہ کسی مباح مصرف میں اس کو خرچ کریں۔ہاں البتہ اگر کسی پر ظلم کی چٹی پڑگئی ہو یا کوئی سودی رقم کا مقروض ہو یہ اشیاء اس کو دیں شاید کے اس کے زریعے سے مظلوم کو ظالم کے ظلم سے نجات مل جائے۔


1۔ صحیح مسلم کتاب الذکاۃ باب قبول الصدقة من الكسب الطيب وتربيتها (٢٣٤٦) عن ابي هريرة  رضي الله عنه /دارالسلام المشكاة (٢٧٦0) في البيوع باب الكسب وطلب الحلال

2۔ ايضاً

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص564

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ