سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(254) کیا مرد سونے کے دانت لگوا سکتا ہے؟

  • 12976
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 944

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا مرد سونے کا دانت لگوا سکتا ہے؟حالانکہ سونا مردوں کوحرام ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بوقت شدید ضرورت سونے کا دانت لگوایا جاسکتا ہے حدیث میں ہے:'' یوم کلاب'' میں ایک شخص کی ناک کٹ گئی تو اس نے چا ندی کی لگوا لی بعد میں اس میں بد بو پڑ گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' سونے کا لگوالے۔''(سنن ابی دائود باب ما جاء فی ربط الاسناد بالذھب)حسنة الباني صحيح ابي  دائود كتاب الخاتم باب هذا (٤٢٣٢) والترمذي ابواب اللباس باب ما جاء في شد الاسنان بالذهب (١٨٤٢) والمشكاة (4400)التحقيق الثاني

اما م خطابی  رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں:

’’ فيه استبناحة استعمال اليسير من الذهب للرجال عند الضرورة كربط الاسنان به وما جري مجراه مما لا يجري غيره فيه مجراه انتهي ’’ (عون المعبود 4/184)

 اس کے باوجود تقویٰ کاتقاضا یہ ے کہ حتی المقدور سونے کا دانت لگوانے سے احتراز کیا جائے کیوں کہ مرد کے لئے اصلاً سونا حرام ہے۔منصوص کے سوا  حرمت کا  پہلو غالب ہوناچاہیے بالخصوص اس وقت جب کہ سونے کے دانت کا بدل با آسانی دستیاب ہوسکے۔

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص561

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ