سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(195) بیعت کی شرعی حیثیت

  • 12916
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 2240

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

(الف) بیعت کی شرعی حیثیت کیا ہے؟(ب) کیا کسی عالم دین کے ہاتھ پر بیعت ضروری ہے کہ مسائل دین ودنیا سے واقفیت رہے؟(ج) بیعت کو تقلید سے تعبیر کیا جاسکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

(الف) بیعت حاکم وقت خلیفہ سے شریعت کی پیروی کے عہد کا نام ہے جو ہاتھ پر ہاتھ رکھنے اور زبانی کلامی عہد وپیمان سے بھی ہوسکتی ہے۔

(ب) کسی عالم دین کے ہاتھ پر شریعت میں بیعت کا تصور نہیں۔کیونکہ بیعت کا تعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم  کی ذات سے ہوتا ہے یا جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کے قائم مقام ہو۔جیسے خلیفہ حاکم دین ودنیا کے مسائل میں کسی بھی صاحب علم سے  راہنمائی حاصل ہوسکتی ہے بیعت شرط نہیں۔

(ج) بیعت کو تقلید سے تعبیر نہیں کیا جاسکتا کیونکہ بیعت اطاعت شریعت کے عہد کا نام ہے جب کہ تقلید کا مفہوم یہ ہے کہ غیر کے قول کوبلا دلیل قبول کرلینا۔

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص497

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ