سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(178) «العلم علمان …» ’’ علم دو طرح کے ہیں‘‘ کیا یہ حدیث ہے؟

  • 12648
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 2121

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا یہ حدیث ہے اور اگر حدیث ہے تو کیا یہ صحیح ہے کہ علم دو طرح کے علم ہیں (۱) علم ابدان اور (۲) علم ادیان۔ جو شخص علم شرعی کی تنقیص کرے اور اسے دنیوی علم سے کم مرتبہ مانے اس کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ حدیث بے اصل ہے، کیونکہ علم سارا ایک ہے جو کہ بندوں کے ابدان، ادیان اور احوال کے سلسلہ میں بندوں کی مصلحتوں پر مشتمل ہے اور اس علم نے ہر چیز کے حکم کو بیان کردیا ہے اور جو شخص علم شرعی کی تنقیص کرے وہ زندیق ہے، توبہ کرلے تو صحیح ورنہ اسے قتل کردیا جائے گا۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص141

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ