سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(461) وہ عورت جو ہر بات کا جواب قرآنی آیات سے دیتی تھی

  • 12480
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 3442

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے ہاں اکثر خطیب حضرات واقعہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مبارک  رحمہ اللہ کو دوران سفر ایک ایسی عورت سے گفتگو کا موقع ملا جو ہر بات کا جواب قرآنی آیات سے دیتی تھیں اس واقعہ کی اصلیت کیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہمارے ہاں یہ المیہ ہے کہ واعظین حضرات قرآن و حدیث کے صحیح اور مستند واقعات کے بجائے من گھڑت قصے بیان کرنے کے عادی ہیں۔ چونکہ ان میں انوکھا پن ہوتا ہے، اس لئے انہیں جھوم جھوم کر بیان کیا جاتا ہے۔ مذکورہ واقعہ بھی اس قبیل سے ہے۔ افسوس کہ جماعت اہل حدیث سندھ کے ترجمان رسالہ ’’دعوت اہل حدیث‘‘ میں تحقیق و تبصرہ کے بغیر تین چار صفحات تک اسے پھیلا یا گیا ہے۔ عرصہ پچیس، تیس سال قبل بندہ نے اس واقعہ کے متعلق ’’ اہل حدیث‘‘ میں لکھا تھا کہ یہ بے بنیاد اور خود ساختہ ہے۔ غالباً علامہ البانی  رحمہ اللہ  کی تحقیق کو بنیاد بنایا تھا۔ بہر حال یہ واقعہ ’’حکایہ متکلم بالقرآن کے عنوان سے المستطرف فی کل فن مستظرف۔‘‘    [ص۵۶،ج۱]

میں بیان ہوا ہے۔ اس کا کوئی حوالہ باسند بیان نہیں ہوا۔ بلا سند واقعات اکثر و بیشتر خود ساختہ ہوتے ہیں ویسے بھی اس کتاب میں اس طرح کے دیگر واقعات بھی فضول اور بے بنیاد ہیں۔ اس پر اعتماد نہیں کرنا چاہیے۔ اسی طرح کا ایک واقعہ امام ابن حبان نے بیان کیا ہے۔     [روضۃ العقلاء ونزھۃ  الفضلاء ص: ۴۹]

انہوں نے اس کی سند بھی بیان کی ہے۔ اس میں ایک راوی محمد بن زکریا بن دینار الغلابی ہے۔ جس کے متعلق امام دار قطنی نے لکھا ہے کہ حدیثیں بنایا کرتا تھا۔      [کتاب الضعفاء والمتروکین، ص:۴۸۳]

اس کتاب میں مذکورہ واقعہ الاصمی کی زبانی بیان ہوا ہے۔ انہوں نے واقعہ کے آخر میں بتایا ہے کہ میری معلومات کے مطابق وہ عورت شیعہ تھی۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:454

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ