سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(421) لوگوں کا یقین رکھنا کہ فلاں شخص یا فلاں کلینک میں اللہ نے شفا رکھی ہے؟

  • 12440
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 1836

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض ڈاکٹریااطبا اپنے کلینک کانام شفا کلینک یادارالشفا رکھتے ہیں یاعوام الناس کہتے ہیں کہ فلاں ڈاکٹر یا حکیم کے ہاتھ میں اللہ تعالیٰ نے بڑی شفارکھی ہے ،اس کی شرعی حیثیت  واضح کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسلمانوں کایہ عقیدہ ہونا چاہیے کہ بیماری لگانے والااوراس سے شفا دینے والا صرف اللہ تعالیٰ ہے ۔ قرآن کریم میں اس کے متعلق حضرت ابراہیم  علیہ السلام کاعقیدہ بایں الفاظ بیان ہوا ہے ’’اورجب میں بیمار ہوتا ہوں تووہ مجھے شفا دیتا ہے۔‘‘ [۲۶/الشعراء:۸۰]

رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے بیماری اورشفا کے متعلق ہمیں اسی عقیدہ کی تعلیم دی ہے، چنانچہ دعائے ماثورہے کہ ’’اے ہمارے رب! بیماری دورکراورشفا عطا فرما بلاشبہ توہی شفا دینے والا ہے۔ تیری شفا کے علاوہ اورکوئی شفا نہیں ہے،ایسی شفاہوکہ جس کے بعد کوئی بیماری نہ رہے ۔ ‘‘     [مسندامام احمد، ص: ۴۱۸،ج۳]

یہ عقیدہ رکھنے کے بعداگرکوئی ڈاکٹر یاحکیم علاج گاہ کانام اچھے شگون کے لئے شفا کلینک یادارالشفا رکھتا ہے تواس میں کوئی قباحت نہیں ہے، جیساکہ نیک فال کے طورپر سعید نام رکھاجاتا ہے تاکہ اللہ تعالیٰ اسے سعادت منداورنیک کرے ،اسی طرح متعدد صحابیات اورتابعیات کے نام شفا ہی کتب حدیث میں آئے ہیں جن میں سے کچھ نام یہ ہیں :شفاء بنت عبداللہ  رضی اللہ عنہا جس نے حضرت حفصہ  رضی اللہ عنہا کودم جھاڑکی تعلیم دی تھی۔     [الاصابہ، ص:۳۴۱، ج۴]

حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کی بہن اوروالدہ کانام بھی شفاء تھا۔    [الاصابہ، ص: ۳۴۲، ج۴]

شفاء بنت عبدالرحمن انصاریہ جلیل القدر تابعیہ ہیں جن سے ان کے بھائی ابوسلمہ بن عبدالرحمن روایت کرتے ہیں اوران سے مروی روایات کتب احادیث میں موجودہیں ۔     [الاصابہ، ص: ۳۴۵، ج۴]

امراض کی صحیح تشخیص اورادویات کاصحیح استعمال بھی شفا کے اسباب میں سے بہت بڑاسبب ہے اگرکوئی ڈاکٹر یاحکیم مرض کی صحیح تشخیص کرتا ہے، پھراس کے مطابق مناسب دوا تجوید کرتا ہے اوراللہ تعالیٰ کی طرف سے مریض کوشفا ہوجاتی ہے تویہ بات کہنے میں کوئی حرج نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اس حکیم یا ڈاکٹر کے ہاتھ میں بڑی شفا رکھی ہے ۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:426

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ