سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(06) کلمہ سبحان اللہ کا استعمال

  • 12150
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1108

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کلمہ سبحان اللہ تنزیہہ کے لیے ہے، لیکن آجکل قاریوں کی تلاوت اور صاحب ترنم واعظوں کے قرآن پڑھنے پر سبحان اللہ سبحان اللہ کے ڈونگرے برسائے جاتے ہیں۔ کیا قاری اور مولوی کی تلاوت پر اس کلمہ تنزیہہ کا استعمال قرآن و حدیث اور تعامل سلف صالحین سے ثابت ہے ، بینواتوجرو۔( آپ کا خادم مولوی عبداللہ نثار گوجرانوالہ شہر)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 ہر چند کہ کلمہ تسبیح(سبحان اللہ) باری تعالیٰ کی تنزیہہ کے لیے ہے۔ لیکن یہ تنزیہہ کےلیے مخصوص نہیں بلکہ تعجب وغیرہ کے مواقع پر بھی رسول اللہﷺ سے اس کا استعمال ثابت ہے جیسا کہ کتب حدیث  میں حائضہ عورت کو آپﷺ نے شاوار یا تہبند کے نیچے لنگوٹی باندھنے کا حکم دیا تو اس عورت نے سوال کیا کیسے باندھوں؟ تو آپﷺ نے فرمایا: سبحان اللہ لنگوٹی باندھو۔ تب حجرت عائشہؓ نے اسے اپنی طرف کھینچ کر لنگوٹی باندھنے کا طریقہ سمجھا دیا۔(صحيح البخارى ج1باب ذلك المرأة نفسها اذا تطهرت من المحيض وكيف تغسل الخ ص 45)

رسول اللہ اور اصحاب کے دور میں یہ رواج ہر گز نہ تھا، لہذا یہ بدعت ہے اور اس سے اجتناب ضروری ہے ۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1 ص118

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ