سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(36) نمازی کے پاس بلند آواز سے قرآن مجید کی تلاوت

  • 11824
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 2298

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا مسجد میں اس وقت  بلند آواز سےقرآن مجید کی تلاوت جائز ہے جب پاس ہی کچھ نمازی مسجدمیں نفل پڑھ رہے ہوں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسجد میں بلند آواز سے قرآن مجید  اس وقت نہیں پڑھنا چاہیے جب نمازیوں کی نماز خلل پڑنےکا اندیشہ ہو‘ اس طرح مسجد کے علاوہ بھی جب کسی جگہ  لوگ نمازیا قرآن مجید پڑھ رہے ہوں توسنت یہ ہے کہ ان کے پاس بلند آواز سے قرآن مجید نہ پڑھا جائے کیونکہ حدیث میں ہے کہ رسول اللہﷺ ایک دن کچھ لوگوں کےپاس گئے جو مسجد میں نماز پڑھ رہے تھے اور بلند آواز سےقرآن مجید کی قرءات کررہےتھے تونبی ﷺ نےفرمایا:

«أَلَا إِنَّ كُلَّكُمْ مُنَاجٍ رَبَّهُ، فَلَا يُؤْذِيَنَّ بَعْضُكُمْ بَعْضًا،»(سنن ابي داود التطوع باب رفع الصوت بالقراءة في صلاة ليل حدیث:1332مسنداحمد:94/3)

 ’’خبردار! بلا شبہ تم میں ہرایک اپنے رب سےسرگوشیاں کرتا ہے لہذا ایک دوسرے کو تکلیف ہرگز نہ دو۔‘‘

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص41

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ