سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(08) دعا ختم قرآن كى وقت اجتماع

  • 11780
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1918

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

دعائے ختم قرآن کے وقت اجتماع کے بارے میں کیا حکم ہے مثلا یہ کہ انسان جب قرآن مجید ختم  کر لے تو وہ اپنے  اہل خانہ یادیگر لوگوں  کو بلائےتاکہ وہ اجتماعی  طور پر  ختم  قرآن  کی دعاکرسکیں اور انہیں ختم قرآن کاوہ ثواب حاصل ہو سکے جو شیخ الاسلام احمد بن  تیمیہ رحمہ اللہ علیہ سے وارد ہے یا دیگر دعاؤں کو پڑسکیں جو قرآن مجید  میں لکھی ہو یا  کسی اختتام پر ہو یاکسی اور موقع پر کیا اس  اجتماع کو بدعت تو نہیں کہیں کہا جائے گا کیا رسول اللہﷺ سے ختم  قرآن عظیم مخصوص دعا ثابت ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہمارے علم  کے مطابق  ختم قرآن  کے وقت کوئی مخصوص اور  معین دعاثابت نہیں  لہذا انسان کےلیے جائز ہےکہ وہ  اس موقع پر جوچاہے  دعا کرے لہذا اسے چاہیے کہ وہ ادعیہ نافعہ کو اختیار کرے مثلا اپنےگناہوں کی معافی مانگتے جنت  کاسوال کرے جہنم کے عذاب  سے پناہ مانگے فتنوں سے  محفوظ رہنے کی دعاکرے اور اللہ تعالیٰ سے توفیق مانگے کہ وہ اسے قرآن کریم کا اس طرح فہم  عطا فرمائے جس  سے اللہ  سبحانہ وتعالیٰ راضی ہوجائے نیز اللہ تعالیٰ سے قرآن مجید کے حفظ  کرنے  اور اس پر عمل کرنے کی توفیق کے لیے بھی دعا کرے۔

’’سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ ختم قرآن مجید کے موقع  پر اپنےاہل خانہ کو جمع کرکے دعا فرمایا کرتےتھے۔‘‘ (سنن دارمي فضائل القرآن باب فی ختم القرآن حدیث:3468۔3468)

لیکن  ہمارے علم کی حد نبی اکرمﷺ سے اس کے بار ےمیں کچھ ثابت نہیں ہے۔

شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ علیہ کی طرف منسوب ضروری ہے لیکن  آپ کی کسی کتاب سے مجھے یہ دعا معلوم نہیں ہوسکی۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

 کتاب القران الکریم : جلد 4  صفحہ 23

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ