سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(109) حیوانات بھی قیامت کے دن دوبارہ اٹھائے جائیں گے

  • 11534
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1547

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 حیوانات کے بارے میں بتائیں کہ قیامت کے دن ان کا حشر ہوگا یا نہیں ؟ بعض علماء کہتے ہیں کہ احادیث میں ان کے حشر کا ذکر مجاز اور کنایہ ہے ظالم و مظلوم سے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ولا حول ولا قوةالا باللہ۔

حیوانات کا حشر حق ہے جس پر کتاب و سنت اور اقوال سلف دلالت کرتے ہیں۔

حشر حیوانات کے قرآنی دلائل:

اللہ تعالی کا قول ہے :

﴿وَما مِن دابَّةٍ فِى الأَر‌ضِ وَلا طـٰئِرٍ‌ يَطيرُ‌ بِجَناحَيهِ إِلّا أُمَمٌ أَمثالُكُم ۚ ما فَرَّ‌طنا فِى الكِتـٰبِ مِن شَىءٍ ۚ ثُمَّ إِلىٰ رَ‌بِّهِم يُحشَر‌ونَ  ٣٨﴾... سورة الانعام

"اور جتنے قسم کے جاندار زمین پر چلنے والے ہیں اور جتنے قسم کے پرند جانور ہیں کہ اپنے دونوں بازؤوں سے اڑتے ہیں ان میں کوئی قسم ایسی نہیں جو کہ تمہاری طرح گروہ نہ ہو ہم نے دفتر میں کوئی چیز نہیں چھوڑی پھر سب اپنے پروردگار کے پاس جمع کئے جائیں گے۔"

امام قرطبي کہتے ہیں "ضمیر کا مرجع تمام خلائق ظاہر ہے۔"

اور اللہ تعالی فرماتے ہیں:

﴿وَإِذَا الوُحوشُ حُشِرَ‌ت  ٥﴾... سورة التكوير

"اور جب وحشی جانور اکھٹے کئے جائیں گے"

اور ایسی دیگر آیات۔

احادیث بابت حشر حیوانات:

۱۔ نبی ﷺ فرماتے ہیں : "قیامت کے دن حقداروں کو ان کے حقوق ضرور اسا کئے جائیں گے یہاں تک کہ کھلے سینگوں والی بکری سے لیٹے ہوئے سینگوں والی بکری کا بدلہ لیا جائے گا۔ صحیح مسلم (4/1997) ، احمد (2/233-235)"

۲۔ امام قرطبي ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں ان کا قول روایت کرتے ہیں۔ مویشیوں جانداروں پرندوں سمیت تمام مخلوق اکھٹی کی جائے گی اور اللہ تعالی کا عدل یہاں تک پہنچے گا کہ کھلے سینگ والی سے لیٹے ہوئے سینگ والی کا بدلہ لیا جائے گا پھر کہا جائے گا مٹی ہو جاو۔ اور اللہ تعالی قول میں اس کا ذکر ہے:

﴿وَيَقولُ الكافِرُ‌ يـٰلَيتَنى كُنتُ تُرٰ‌بًا  ٤٠﴾ سورة النباء

"اور کافر کہے گا کہ کاش ! میں مٹی ہو جاتا" حاکم (2/316)، طبري (11/347)، اور الدرر المنثور وابن كثير۔

۳۔ امام دارقطنی عطاء سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں "جب دیگر مخلوق انسانوں کو جزع فزع کی حالت میں دیکھیں گے تو کہیں گے الحمد للہ کہ اللہ تعالی نے ہمیں تمہاری طرح نہیں بنایا ہمیں جنت کی امید ہے نہ جہنم کا ڈر تو اللہ تعالی انہیں حکم فرمائیں گے مٹی بن جاو تو اس وقت کافر مٹی ہو جانے کی تمنا کریں گے۔"

۴۔ ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کے پاس دو بکریوں نے آپس میں سینگ مارے تو آپ ﷺ نے فرمایا : اے ابو ذر کیا تجھے ان کی لڑائی (کے انجام) کی خبر ہے؟ میں نے کہا نہیں ! لیکن اللہ تعالی کو ان کی لڑاٗی کا علم ہے اور وہ اس کا فیصلہ کرے گا۔ احمد (5/162 - 173 )، الطبری (11/348) جیسے کہ زاد المیسر میں ہے۔

۵۔ عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا : لپٹنے سینگوں والی کھلے سینگوں والی سے قیامت کے دن بدلہ لے گی ۔ احمد(1/72)، ابن کثیر (2/۱۳۱)۔

۶۔ ابو ھریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ یقینا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : تمام مخلوق آپس میں ایک دوسرے سے بدلہ لیں گے یہاں تک کہ لپٹنے سینگوں والی کھلے سینگوں والی سے اور یہاں تک کہ چیونٹی دوسری چیونٹی سے ۔

شیخ الاسلام نے الفتاوی (4/۲۴۸) میں کہا ہے تمام حیوانات کو اللہ تعالی اکھٹا فرمائے گا جیسے کتاب و سنت اس پر دلیل ہیں اور پھر مذکورہ دو آیتیں ذکر کیں:

اللہ تعالی کا ارشاد ہے :

﴿وَمِن ءايـٰتِهِ خَلقُ السَّمـٰوٰتِ وَالأَر‌ضِ وَما بَثَّ فيهِما مِن دابَّةٍ ۚ وَهُوَ عَلىٰ جَمعِهِم إِذا يَشاءُ قَديرٌ‌  ٢٩﴾... سورة الشوريٰ

"اور اس کی نشانیوں میں سے آسمان اور زمین کی پیدائیش ہے اور ان میں جانداروں کا پھیلانا ہے وہ اس پر بھی قادر ہے کہ جب چاہے انہیں جمع کردے۔ "

اور "اذا" کا صرف کسی چیز کا لا محالہ ٓنے پر دلالت کرتا ہے۔ اس مضمون کی احادیث مشہور ہیں کہ اللہ تعالی قیامت کے دن تمام حیوانات کو جمع کر کے ان کو ایک دوسرے سے بدلہ دلواٗیں گے پھر انہیں مٹی بن جانے کا ھکم فرماٗیں گے تو وہ مٹی ہو جائیں گے تو کافر اس وقت کہے گا کاش میں بھی مٹی ہو جاتا اور جو کہتا ہے کہ زندہ نہیں ہو نگے تو وہ قبیح غلطی پر ہے بلکہ وہ گمراہ یا کافر ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ الدین الخالص

ج1ص214

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ