سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(202) عورت کا گھر میں اعتکاف کرنا

  • 11401
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 1377

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ملتان سے عطیہ سعید  پو چھتی  ہیں کہ  عورت کو گھر میں اعتکا ف کر نا شرعاً کیسا ہے  نیز اعتکا ف کا صحیح  طریقہ کیا ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

واضح رہے کہ اتکا ف کے لیے  پہلی شر ط یہ ہے  کہ مسجد میں ہو نا چا ہیے  ارشا د با ر ی تعا لیٰ  ہے :" اور جب  تم  مسجد وں  میں  معتکف  ہو تو  اپنی بیو یو ں سے مبا شرت  نہ کرو  اس سے  معلو م ہو ا کہ  شرعی  اعتکا ف  کے لیے  مسجد کا ہو نا  ضروری  ہے لہذا  عورت   کو  چا ہیے  کہ اگر وہ  اعتکا ف  کرنا  چا ہتی  ہے تو وہ  اپنے خا وند  یا کسی  دوسر ے محرم  کے ہمراہ  مسجد میں  اعتکاف  کر ے  اگر اکیلی  اعتکا ف  کر نا  چا ہتی ہے  تو خا و ند  یا سر پر ست  کی اجا ز ت  لینا ضروری ہے  اس ے علا وہ  کسی قسم  کے فتنے  کا اند یشہ  یا دیگر  آدمیو ں  سے خلو ت کا خطرہ  بھی نہ ہو  جیسا کہ ازواج مطہرات  رضی ا للہ تعالیٰ عنہا رسولاللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  کے ہمراہ  مسجد  میں اعتکا ف کر تی تھیں  اور آپ  صلی اللہ علیہ وسلم   کے بعد  انہو ں  نے مسجد  میں ہی  اعتکا ف کیا ہے  اس پر فتن  دور  میں بہتر  ہے کہ عورت  گھر  میں بیٹھ   کر اللہ کی عبا دت  کر ے  لیکن  گھر  میں بیٹھ  کر عبا دت  کر نا شرعی  اعتکا ف نہیں ہو گا  کیو نکہ  شرعی اعتکا ف کے لیے مسجد کاہو نا ضروری ہے  اعتکا ف کا صحیح طریقہ یہ ہے  کہ رمضا ن المبا رک کی بیس تاریخ  کو مغر ب  کی نما ز مسجد میں ادا کر ے   اور رات  مسجد  میں ہی قیا م  کرے  مغرب  کے بعد اعتکا ف کا آغا ز ہو جا تا ہے  البتہ  اعتکا ف گا ہ  میں اکیس  رمضا ن  کو نما ز فجر کے بعد داخل ہو ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

 

فتاوی اصحاب الحدیث

جلد:1 صفحہ:224

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ