سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(73) جماعت کے ساتھ شامل ہونے کا طریقہ

  • 11202
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 982

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

منڈی احمد آباد سے محمد رفیق ساجد لکھتے ہیں کہ دوران جماعت اگر امام بحالت رکوع ہو تو کیا ساتھ شامل ہونے والا تکبیر کے بعد قیام میں ہاتھ باندھ کر پھر رکوع میں شامل ہوگا یا اسے فورا ر کوع میں شامل ہوجانا چاہیے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دوران نماز ہمیں امام کی متابعت کا حکم ہے۔جس کا تقاضا یہ ہے کہ امام جس حالت میں ہو نمازی نماز میں شامل ہوکر وہی حالت اختیار کرے۔ چونکہ نماز میں داخل ہونے کےلئے تکبیر تحریمہ اور ہاتھوں کااٹھانا ضروری ہے۔یہ عمل بجا لانے کے بعد اگر امام رکوع میں ہے تو مقتدی کو چاہیے کہ وہ رکوع میں چلا جائے، اسے قیام کر کے سینہ پر ہاتھ باندھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایسا کرنا سنت سے ثابت نہیں ہے۔اگر امام رکوع میں ہے اور مقتدی شامل ہونے کے بعد قیام میں ہاتھ باندھ لے تو یہ امام کی مخالفت ہے جس کی حدیث میں سخت ممانعت ہے۔ واضح رہے کہ ہمیں مخالفت اور مسابقت سے منع کیاگیا ہے ،صرف امام کی متابعت کا حکم ہے، موافقت صرف ودامور میں ہے ایک آمین کہنے میں اور دوسرے سمع اللہ لمن حمدہ کہنے میں، ان کے علاوہ جملہ امور میں متابعت کا حکم ہے۔لہذا مقتدی کو چاہیے کہ وہ نماز میں شامل ہوکر وہی صورت اختیار کرے جس حالت میں امام ہے، اگر امام سجدہ میں ہے تو سجدہ میں چلا جائے۔اگر وہ تشہد میں بیٹھا ہے تو مقتدی بھی تشہد میں بیٹھ جائے، نماز میں داخل ہونے کے بعد قیام کرکے ہاتھ باندھنے کی قطعاً ضرورت نہیں ۔الایہ کہ امام بھی اسی حالت میں ہو۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاوی اصحاب الحدیث

جلد:1 صفحہ:114

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ