سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

کسی کو الوداع کرنے کی دعا

  • 106
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 4027

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

«بسم اللہ توکلت علی اللہ ولا حول ولا قوة الا باللہ» ’’اللہ کے نام کے ساتھ میں نے اللہ پر بھروسہ کیا اور اللہ کی مدد کے بغیر نہ کسی چیز سے بچنے کی طاقت ہے نہ کچھ کرنے کی ۔‘‘ (ابوداؤد،ترمذی) مندرجہ بالا دعا کی فضیلت میں بیان کیا گیا ہے کہ جب


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب بھی کوئی کسی بھی قسم کے سفر کے لیے نکلے تو اسے الوداع کرنے کے لیے رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے یہ کلمات سکھائے ہیں :

«أَسْتَوْدِعُ اللَّهَ دِينَكَ وَأَمَانَتَكَ وَخَوَاتِيمَ عَمَلِكَ»

سنن ابی داود کتاب الجہاد باب فی الدعاء عند الوداع ح ۲۶۰۰

میں تیرا دین تیری امانت اور تیرے اعمال کا خاتمہ اللہ کے سپرد کرتا ہوں ۔

اسی طرح ایک دعاء یہ بھی ہے جو ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو الوداع کرتے ہوئے رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے کہی تھی :

«أَسْتَوْدِعُكَ اللَّهَ الَّذِي لَا تَضِيعُ وَدَائِعُهُ»

سنن ابن ماجہ کتاب الجہاد باب تشییع الغزاۃ ووداعہم ح ۲۸۲۵

میں تجھے اس اللہ کے سپرد کرتا ہوں جو اپنی سپرد کی گئی چیز کو ضائع نہیں کرتا۔

اسی طرح جب رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم گھر سے نکلتے اور کسی سفر پر جاتے تو سفر کی دعاء پڑھتے اس میں یہ الفاظ بھی آتے ہیں :

«اللَّهُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِي السَّفَرِ وَالْخَلِيفَةُ فِي الْأَهْلِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ وَعْثَاءِ السَّفَرِ وَكَآبَةِ الْمَنْظَرِ وَسُوءِ الْمُنْقَلَبِ فِي الْمَالِ وَالْأَهْلِ»

صحیح مسلم کتاب الحج باب ما یقول إذا رکب إلى سفر الحج وغیرہ ح ۱۳۴۳

اے اللہ تو ہی سفر میں صاحب ہے اور اہل اور مال میں خلیفہ (نائب) ہے اے اللہ میں تجھ سے سفر کی مشقتوں اور برے منظر اور مال اور اہل میں برے لوٹنے سے پناہ مانگتاہوں۔

 ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ