سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(277) تراویح میں ختم قرآن کے وقت دعا

  • 1075
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 2104

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ماہ رمضان کے قیام اللیل میں دعائے ختم قرآن کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

ماہ رمضان کے قیام اللیل میں ختم قرآن کے موقع پر دعا کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم  یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم  سے کوئی سنت میرے علم میں نہیں ہے اس سلسلہ میں زیادہ سے زیادہ جو بات ثابت ہے، وہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ  کا یہ عمل ہے کہ وہ جب قرآن مجید ختم کرتے تو اپنے اہل خانہ کو جمع کر کے دعا فرماتے تھے لیکن یہ دعا نماز میں نہیں ہوتی تھی۔

سنت سے اس کا ثبوت نہ ہونے کے ساتھ ساتھ اس میں خرابی کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ جب کسی معین مسجد میں ایسا پروگرام ہوتا ہے تو اس میں لوگ خصوصاً خواتین بھی بہت کثرت سے شرکت کرتی ہیں، اور پھر مسجد سے باہر نکلتے وقت مردوں اور عورتوں میں اختلاط ہوتا ہے جیسا کہ ہر دیکھنے والے کو یہ بات معلوم ہے۔

بعض اہل علم نے لکھا ہے کہ ختم قرآن کے موقع پر دعا مستحب ہے۔ امام اگر رات کے آخری حصہ میں قیام میں قرآن مجید کو ختم کر لے اور وتر میں دعائے قنوت کی جگہ دعا کرے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں کیونکہ قنوت تو بہر صورت مشروع ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ298

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ