سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(644) نفسیاتی بیماری اور دین

  • 11021
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1422

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے شہر میں ایک متدین شخص ایک نفسیاتی بیماری میں مبتلا ہوگیا ،تو بعض لوگوں نے یہ کہناشروع کردیاکہ دین کی وجہ سےیہ شخص اس بیماری میں مبتلا ہوا ہے ، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اس نے اپنی داڑھی منڈوا دی اوراب نمازبھی اس  طرح باقاعدگی سےنہیں پڑھتا، جس طرح پہلے پڑھتا تھا ۔ توسوال یہ ہےکہ کیا یہ کہناجائز ہےکہ وہ شخص دین میں رسوخ اور احکام دین پر پابندی سے عمل کرنےکی وجہ سےبیمار ہوا ؟ کیا اسطرح کی بات کرنےوالے کافر قرار دیا جاسکتاہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دین کو مضبو طی سےتھامنا کسی مرض کا سبب نہیں بن سکتابلکہ دین تو دنیا اورآخرت کی ہر خیر و بھلائی کاسرچشمہ ہے۔ کسی مسلمان کےلیے یہ جائز نہیں کہ وہ بےوقوف لوگوں کیاس قسم کی باتوں کوصحیح مانے اور نہ یہ جائز ہےکہ ان لوگوں کی باتوںکی وجہ سےداڑھی منڈوادےیاکٹوادے،یانماز باجماعت ادا کرناترک کردے بلکہ واجب یہ ہے کہ استقامت کےساتھ حق پر قائم رہے اور اللہ اور اس کے رسولﷺ کی اطاعت کرتےہوئےاور اللہ تعالی کےغضب و عذاب سےڈرتے ہوئےہر اس چیز سےاجتناب کرے ،جس سےاللہ تعالی نے منع فرمایا ہے ، ارشاد باری تعالی ہے :

﴿وَمَن يُطِعِ اللَّهَ وَرَ‌سولَهُ يُدخِلهُ جَنّـٰتٍ تَجر‌ى مِن تَحتِهَا الأَنهـٰرُ‌ خـٰلِدينَ فيها ۚ وَذ‌ٰلِكَ الفَوزُ العَظيمُ ﴿١٣ وَمَن يَعصِ اللَّهَ وَرَ‌سولَهُ وَيَتَعَدَّ حُدودَهُ يُدخِلهُ نارً‌ا خـٰلِدًا فيها وَلَهُ عَذابٌ مُهينٌ ﴿١٤﴾... سورةالنساء

’’اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول ﷺکی فرماں برداری کرےگا ، اللہ اس کو ایسےباغ ہائےبہشت میں داخل کردےگاجن کےنیچے نہریں بہتی ہوں گی ،وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے اوریہ بہت بڑی کامیابی ہے اورجو شخص اللہ اور اس کےرسول کی نافرمانی کرے گااوراس کی حدود سےنکل جائےگی ، اللہ اس کودوزخ میں ڈالےگا ،جہاں وہ ہمیشہ رہےگا ارواس کورسوا کن عذاب ہوگا۔‘‘

﴿وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجعَل لَهُ مَخرَ‌جًا ﴿٢ وَيَر‌زُقهُ مِن حَيثُ لا يَحتَسِبُ... ﴿٣﴾... سورةالطلاق

’’اورجوکوئی الہل سےڈرےگاتووہ اسے کے لیے (رنج و محن سے) مخلصی کی صورت پیدا رکردے گا اور اس کو ایسی جگہ سےرزق دے گا ،جہاں سے( وہم و )گمان میں بھی نہ ہو۔‘‘

﴿وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجعَل لَهُ مِن أَمرِ‌هِ يُسرً‌ا ﴿٤﴾... سورةالطلاق

’’اور جوشخص اللہ تعالی سےڈرےگا تو اللہ تعالی ا س کے ہر کام میں آسانی کردے گا۔‘‘

اس مفہوم کی اور بھی بہت سبی آیات ہیں ۔ جو شخص یہ کہتاہےکہ اس متدین کو دین کو وجہ سےبیماری لاحق  ہوئی ہے تووہ جاہل ہے ۔ ضروری ہےکہ اس کی اس بات کی تردید کی جائےاوراس بتایا جائےکہ دین تو سراپا خیر ہے ۔ کسی مسلمان کو جب کوئی تکلیف پہنچتی ہے، تو وہ اس کے گناہوں اور غلطیوں کا کفارہ بن جاتی ہے۔

ایساکہنے والےکی تکفیر کےمسئلہ میں تفصیل ہے، جو اسلامی کتب فقہ کے’’باب حکم المرتد‘‘ سےمعلوم کی جاسکتی ہے۔ 

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص490

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ