سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(623) گھروں کے حشرات کو قتل کرنا

  • 11000
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1297

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا گھروں میں  پائے جانے والے کیڑوں مکوڑوںمثلا چیونٹی اور جھینگر وغیرہ کو آگ کے ساتھ جلا دینا جائز ہے  اور اگر جائزنہیں تو پھر ان سے خلاصی کے لیے کیا کرنا چاہیے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ کیڑے مکوڑے اگر ایذاء کا باعث بنیں تو انہیں کیڑے مار دواؤں کے ساتھ ختم کرنا تو جائز ہے لیکن آگ کے ساتھ جلانا جائز نہیں ہے ۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا ہے ’’پانچ جانور ایذاء کا باعث ہیں ، انہیں حل و حرم میں قتل کیا جاسکتا ہے۔ اور وہ یہ ہیں۔ (1) چوہیا ۔2۔ بچھو۔3۔باؤلا کتا ۔4۔ کوا اور ۔5۔چیل ۔اور ایک دوسری حدیث میں چھٹے جانور کے طور پر سانپ کا ذکر ہے۔ ((صحیح البخاري، جزاء الصید ، باب ما یقتل المحرم من الدواب، ح : 1829 وصحیح مسلم ، الحج ، باب ما یندب للمحرم وغیرہ قتلہ من الدواب فی الحل والحرم ، ح : 1198)

رسول اللہﷺ نے ان کے ایذا ء پہنچانے کی وجہ سے انہیں ’’فواسق‘‘ قرار دیا ہے اور ایذاء نہ پہنچانے والے جانوروں سے انہیں الگ قرار دیتے ہوئے کہ انہیں حل وحرم میں ہر جگہ قتل کیا جاسکتاہے۔ اسی طرح اگر کچھ اور جاندار مثلا چیونٹی، جھنینگڑ اور گبریلا وغیرہ ایذاء پہنچائیں تو انہیں بھی کیڑے مار دواؤں سے قتل کیا جاسکتا ہے، البتہ آگ کے ساتھ نہیں جلانا جاہیے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص472

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ