سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(560) اشارہ و سلام

  • 10934
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 975

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہاتھ کے اشارہ کے ساتھ سلام کرنے کے بار ےمیں کیا حکم ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اشارہ کے ساتھ سلام کرنا جائز نہیں ہے ۔ سنت یہ ہے کہ کلام کے ساتھ سلام کیا جائے اورکلام کے ساتھ اس کا جواب بھی دیا جائے ۔ اشرہ کے ساتھ سلام جائز نہیں کیونکہ اس میں بعض کافروں کے ساتھ مشابہت ہے اور یہ اللہ تعالی کے مقرر کردہ طریقے کے خلاف بھی ہے، البتہ جس کو اس نے سلام کیا ہو، اسے کے دور ہونے کی وجہ سے اگر اشارہ کردے تاکہ اسےمعلوم ہو جائے کہ اس نے سلام کیا ہے اور پھر منہ سے بھی سلام کہہ دے تو اس میں کوئی حرج نہیں ، کیونکہ اسکی دلیل موجود ہے ۔ اس طرح جس شخص کو سلام کیا گیاہو، اگر وہ نماز میں مشغول ہوتووہ بھی اشارہ کے ساتھ جواب دے سکتا ہے، جیسا کہ نبیﷺ کی سنت سے یہ ثابت ہے۔ (صحیح مسلم، الصلاۃ، باب تحریم الکلام في الصلاة ونسخ ماکان من اباحته، حدیث 540)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص426

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ