سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(421) برے لوگوں کے ساتھ بیٹھنا بھی گناہ ہے

  • 10786
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1015

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے کچھ دوست ہیں جو میرے ساتھ ایک ہی دفتر میں کام کرتے ہیں اور جس  دن سے ان  سے تعارف  ہوا ہے میں نے دیکھا ہے کہ وہ جنسی امور اور فحش رسالوں کے بارے میں گفتگو کرتے رہتے ہیں' جب کہ میں ان کی باتوں  کو قطعاً پسند  نہیں کرتا لیکن  ایک ہی  دفتر  میں کام کرنے کی وجہ سے ان کے ساتھ  بیٹھنے پر مجبور ہوں 'بعض اوقات اس قسم کی گفتگو پر اظہار  ناپسندیدگی کرتے ہوئے میں دفتر  سے باہر  بھی نکل جاتا ہوں 'لیکن اس میں مشکل یہ ہے کہ  اگر مالک آجائے اور مجھے  اپنے کام  کی جگہ  پر  بیٹھا ہوا نہ دیکھے  تو وہ مجھے  برا بھلا کہے  گا اور اگر انہیں اس قسم کی گفتگو کرتے ہوئے  دیکھے  تو وہ بھی کسی شرم وحیا کے بغیر  ان کے ساتھ  شریک گفتگو ہوجائے گا کیونکہ ایسا کئی دفعہ  پہلے بھی ہوچکا ہے۔اس صورت  حال میں مجھےکیا کرنا  چاہیے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر یہ لوگ  حرام گفتگو  کرتے ہیں اور وعظ ونصیحت  کی صورت میں ان کی  اصلاح ممکن نہیں 'تو آپ  کے لیے یہ واجب ہے کہ  اس ملازمت  کو ترک  کرکے  کوئی اور ملازمت  اختیار کرلیں کیونکہ علیحدگی اختیار  کرنے کی قدرت  کے باوجود گناہ گار وں کے ساتھ  بیٹھنا ان کے  گناہ میں  شریک ہونا' جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:

﴿وَقَد نَزَّلَ عَلَيكُم فِى الكِتـٰبِ أَن إِذا سَمِعتُم ءايـٰتِ اللَّهِ يُكفَرُ‌ بِها وَيُستَهزَأُ بِها فَلا تَقعُدوا مَعَهُم حَتّىٰ يَخوضوا فى حَديثٍ غَيرِ‌هِ ۚ إِنَّكُم إِذًا مِثلُهُم ۗ... ﴿١٤٠﴾... سورةالنساء

’’اور اللہ نے تم(مومنوں ) پر اپنی کتاب میں(یہ حکم )نازل فرمایا ہے کہ جب تم (کہیں ) سنو  کہ اللہ  کی آیتوں سے انکار  ہورہاہے اور  ان کی ہنسی  اڑائی جارہی ہے تو جب  تک  وہ لوگ  اور باتیں (نہ ) کرنے لگ جائیں ان  کےپاس مت بیٹھو  ورنہ تم بھی ان کے جیسے ہوجاؤ گے۔‘‘

اگر ان لوگوں کے حالات میں تبدیلی نہیں آسکتی  توپھر  آپ کے لیے واجب ہے کہ  آپ کوئی دوسری ملازمت تلاش کرلیں تاکہ ان کے  گناہ میں شریک نہ ہوں۔اگر  آپ صدق  دل سے  اس حرام کام سے بھاگنے کی نیت کرلیں تو اللہ تعالیٰ  بھی آپ کےلیے یقیناً آسانی پیدا فرمادے گا جیسا کہ اس نے فرمایا ہے:

﴿وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجعَل لَهُ مِن أَمرِ‌هِ يُسرً‌ا ﴿٤﴾... سورةالطلاق

’’اور جو کوئی اللہ ست ڈرے گا تو  اللہ اس کےکام  میں سہولت  پیدا کرے گا۔‘‘

اور فرمایا :

﴿ وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجعَل لَهُ مَخرَ‌جًا ﴿٢ وَيَر‌زُقهُ مِن حَيثُ لا يَحتَسِبُ ۚ...﴿٣﴾... سورةالطلاق

’’اور جو کوئی اللہ سے ڈرے گا تو وہ اس کے لیے  (رنج  ومحن) سے مخلصی کی صورت پیدا کردےگا اور اسے ایسی جگہ سے  رزق دےگا جو اس  کے وہم وگمان میں بھی نہ ہو۔‘‘

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص327

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ