سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(420) اس نے گاڑی اپنے نام سے خریدلی

  • 10785
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1040

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی نے کسی دوسرے  شخص کو قرآن کریم کے حفظ کے مدرسہ پر خرچ  کرنے کے لیے رقم  دی اور اس شخص نے اور  بھی مال جمع کیا اوراس  سے ایک   بڑی گاڑی  خرید لی  اور وہ کہتا ہے کہ یہ گاڑی مدرسہ  کے لیے  ہے لیکن اس نے اس کی اپنے نام پر رجسٹریشن  کروالی ہے تواس کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ مسئلہ تفصیل طلب ہے ۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ اس شخص کا اپنے نام پر گاڑی کی رجسٹریشن  کرانا بہت بڑی غلطی اور مدرسہ تحفیظ قرآن کے ساتھ زیادتی  ہے' کیونکہ اگر اس شخص  اوراس مدرسہ میں اختلاف  ہوجائے اور معاملہ عدالت  تک چلاجائے تو عدالت  توکاغذات دیکھ کر  اسی کے حق  میں فیصلہ کرے گی ' جس  کے نام پر گاڑی  کی رجسٹریشن  ہوگی لہذا کسی شخص کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ گاڑی  یا کوئی  اور چیز جو کسی ادارے کی ہو۔' اسے اپنا نام لکھوائے'الا یہ کہ وضاحت  کر دی جائے  کہ یہ گاڑی  وغیرہ اس کی نہیں  بلکہ ادارے کی ہے  اور وہ  محض اس ادارے  کے سرپرست یا دلیل کی حیثیت  سے اپنا نام لکھوارہا ہے۔

 دوسری بات یہ ہے کہ اسے خرچ  کرنے کے لیے جو مال  دیا گیا ہے'اگر  وہ مدرسہ کی عمومی  ضروریات  کے لیے ہے تو  اس سے مدرسہ کے لیے گاڑی وغیرہ خریدی جاسکتی ہے اور اگر یہ مال اساتذہ  اور طلبہ  کے لیے خاص وتو پھر  اسے ان  کے  علاوہ دیگر  امور  پر خرچ کرنا جائز  نہیں ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص327

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ