سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(404) مسلمانوں پر اللہ کے دین کی تبلیغ واجب ہے

  • 10769
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1190

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا روز قیامت  بارگاہ الہی میں ہم مسلمانوں سے  دنیا بھر  ے غیر مسلموں کے انجام کے بارے میں سوال نہیں ہوگا کیونکہ ہم پر یہ  ذمہ داری عائد ہوتی  ہے کہ اللہ  کے دین ' دین  حق کی دعوت  دیں اور مخلوق کو پیدا  کرنے  کی حکمت  کی بابت  بندگان  الہی کے سامنے  اس کے صراط  مستقیم کو واضح کریں 'سوال یہ ہے کہ  کل قیامت کے دن  اگر انہوں نے  دربار الہی میں یہ کہا کہ  ہمارے پاس تو کوئی  ڈرانے  والا آیا تھا نہ ہمیں کوئی دعوت  پہنچی تھی تو ہمارا موقف کیا ہوگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس میں کوئی  شک نہیں کہ مسلمانوں پر واجب ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کےدین کو تمام لوگوں تک پہنچائیں 'لیکن  اس کی کسے  طاقت ہے ۔ تمام لوگوں تک پہنچانے  کے لیے ضروری ہے کہ  اس کی قدرت ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں  پر جن باتوں کو واجب  قراردیا ہے'انہیں قدرت کے ساتھ مشروط  کیا ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿ فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا استَطَعتُم ...﴿١٦﴾... سورةالتغابن

’’سو جہاں تک ہوسکے  تم اللہ سے ڈرو۔‘‘

اور نبی ﷺ نے فرمایا ہے:

((اذا امرتكم بشيء فاتوا منه ماستطعتم )) (صحيح البخاري ‘‘ الاعتصام  بالكتاب  السنةّباب الاقتداء بسنن رسول الله صلي الله عليه وسلم  ‘ ح :٧٢٨٨ وصحيح مسلم  ‘الحج ‘باب فرض الحج  مرة في العمر  ‘ ح: ١٣٣٧)

’’جب میں تمہیں حکم دوں تو مقدور  بھر اس کی اطاعت  باج لاؤ۔‘‘

 ہم مسلمان پر واجب ہے کہ اللہ تعالیٰ کے دین وشریعت کو تمام مخلوق  تک پہنچائیں لیکن یہ بقدر استطاعت ہی واجب ہے۔تمام مخلوق  تک اللہ تعالیٰ کی شریعت کو کون  پہنچاسکتا ہے' جو پہنچاسکتا ہو اس پر  یہ واجب ہے اور  جسے  اس کی استطاعت  نہ ہو تو اللہ تعالیٰ کسی انسان  کو اس کی طاقت  سے بڑھ کر تکلیف نہیں دیتا ۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص311

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ