سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(387) دعوت علم وبصیرت کی بنیاد پر ہونی چاہیے

  • 10762
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 1191

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک خاتون نے یہ سوال  پوچھا کہ میں بسااوقات بعض لوگوں کو ایک غلط کام کرتے ہوئے دیکھتی ہوں اور جب  انہیں سمجھانے کا ارادہ کرتی ہوں ' تو دل میں خیال آنے لگتا ہے کہ ہوسکتا  ہے کہ کسی  دن میں بھی ان جیسی نہ ہوجاؤں کیونکہ ایک قول ہے کہ اپنے بھائی کو مشکل میں نہ ڈالو ' ہوسکتا ہے کہ  اللہ تعالیٰ اسے بچالے اور تمہیں اس گناہ میں مبتلا کردے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ کے دل میں جو یہ خیال آتا ہے ' تو یہ ایک شیطانی چال ہے تاکہ وہ تمہیں نصیحت کرنے  سے روک سکے لہذا اللہ سے ڈرو 'اللہ کے دشمن کی بات نہ مانو۔اگر کسی  کے قول یا عمل  کو شریعت مطہرہ کے خلاف دیکھو تو اسے سمجھاتی رہو بشرطیکہ  تمہیں علم اور بصیرت حاصل ہو کہ یہ قول یا عمل خؒاف شریعت ہے تاکہ حسب ذیل ارشاد باری تعالیٰ پر عمل ہوسکے:

﴿قُل هـٰذِهِ سَبيلى أَدعوا إِلَى اللَّهِ ۚ عَلىٰ بَصيرَ‌ةٍ أَنا۠ وَمَنِ اتَّبَعَنى ۖ وَسُبحـٰنَ اللَّهِ وَما أَنا۠ مِنَ المُشرِ‌كينَ ﴿١٠٨﴾... سورةيوسف

"اے پیغمبر کہہ دیجیے : میرا راستہ تو یہ ہے کہ'میں اللہ کی  طرف بلاتا ہوں (ازروئے یقین وبرہان) سمجھ بوجھ کر میں بھی (لوگوں کو اللہ کی طرف بلاتا ہوں) اور میرے پیرو بھی اور اللہ پاک  ہے اور میں مشرکوں میں سے نہیں ۔"

 اور فرما یا:

﴿ادعُ إِلىٰ سَبيلِ رَ‌بِّكَ بِالحِكمَةِ وَالمَوعِظَةِ الحَسَنَةِ ۖ وَجـٰدِلهُم بِالَّتى هِىَ أَحسَنُ ۚ إِنَّ رَ‌بَّكَ هُوَ أَعلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبيلِهِ ۖ وَهُوَ أَعلَمُ بِالمُهتَدينَ ﴿١٢٥﴾... سورةالنحل

’’(اے پیغمبروں !) لوگوں کو دانش اور نیک نصیحت سے اپنے پردردگار لے راستے کی طرف بلاؤ اور بہت  ہی اچھے   طریق  سے ان سے مناظرہ کرو یقیناً آپ کا رب اپنی راہ سے بیکنے والوں کو بھی بخوبی جانتا ہے اور وہ راہ یافتہ  لوگوں سے بھی پورا واقف ہے۔‘‘

 نیز فرمایا :

﴿وَالمُؤمِنونَ وَالمُؤمِنـٰتُ بَعضُهُم أَولِياءُ بَعضٍ ۚ يَأمُر‌ونَ بِالمَعر‌وفِ وَيَنهَونَ عَنِ المُنكَرِ‌ وَيُقيمونَ الصَّلو‌ٰةَ وَيُؤتونَ الزَّكو‌ٰةَ وَيُطيعونَ اللَّهَ وَرَ‌سولَهُ ۚ أُولـٰئِكَ سَيَر‌حَمُهُمُ اللَّهُ ۗ إِنَّ اللَّهَ عَزيزٌ حَكيمٌ ﴿٧١﴾... سورةالتوبة

’’اور مومن مرد اور مومن عورتیں ایک دوسرے کے  دوست ہیں ۔وہ اچھے  کام کرنےکاحکم  دیتے ہیں اور بری باتوں  سے منع  کرتے اور نماز پڑھتے  اور زکوۃ دیتے اور اللہ اور اس کے رسول  کی اطاعت کرتے ہیں یہی لوگ ہیں جن پر اللہ رحم  کرے گا' بے شک اللہ غالب خوب حکمت والا ہے۔‘‘

ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ ہمیں  اور آپ کو  حق پر ثابت قدم  رہنے کی توفیق عطا فرمائے اور شیطان کے  وسوسوں سے چائے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص307

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ