سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(361) منشیات کے خلاف مقابلہ میں قتل ہونے والا شہید ہے

  • 10737
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 1062

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس میں کوئی شک نہیں  کہ  منشیات کے مقابلے  کا ارادہ  ان راستوں کے بند کرنے  کے لیے جہاد کررہاہے 'جن  سے منشیات کازہر اس پاک سرزمین میں آتا ہے۔ان زہروں  کو رواج دینے والے اگرچہ  بڑے  ہوشیار ہیں لیکن اللہ تعالیٰ کی مدد اور  پھر منشیات کے مقابلہ کے ارادہ  کے کارکنوں کی قوت وعزیمت  سے منشیات کے اسمگلروں کی کوششیں ناکام  ہوگئی ہیں۔ سماحۃ الشیخ! میرا سوال یہ ہے کہ منشیات کے اسمگلروں سے مقابلہ  کرتے ہوئے اس ادارے  کا جو شخص قتل ہوجائے 'کیا وہ شہید شمار ہوگا؟ اس شخص کے بارےمیں کیا حکم  ہے جو اس ادارہ  کے کارکنوں کو منشیات کے سمگلروں کے اڈوں کے بارے معلومات فراہم  کرے تاکہ  وہ ان پر چھاپہ  مارسکیں؟ فتویٰ عطا فرمائیں 'اللہ تعالیٰ آپ کو اجر وثواب سے  نوازے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بے شک  مسکرات اور  منشیات کی روک تھام عظیم ترین  جہاد ہے اور یہ بہت اہم فریضہ  ہے کہ  ان اشیاء کی روک تھام  کے لیے معاشرات کے افراد آپس میں  ایک دوسرے کے ساتھ  تعاون  کریں  کیونکہ ان کی روک  تھام میں سب  کی  مصلحت اوران کے پھیلانے  اور رواج  دینے میں سب  کا نقصان ہے۔ جو شخص اس شر کامقابلہ  کرتے ہوئے قتل ہوجائے  اور اس کی نیت بھی اچھی  ہوتو وہ شہید ہے۔ جو شخص ان کے اڈوں کے بارے میں ذمہ دار لوگوں تک  معلومات پہنچائے تو اسے  بھی یقیناً اجر وثواب ملے گا اوروہ اس کی وجہ سے راہ حق 'مسلمانوں کی مصلحت اور معاشرے کو نقصان   دہ امور سے  بچانے  والا مجاہد شمار ہوگا ہم  اللہ تعالٰی سے دعا کرتے ہیں کہ  وہ منشیات کے رواج دینے والوں کو ہدایت دے۔انہیں رشد وبھلائی عطا فرمائے'انہیں اپنے نفسوں کی شرارتوں اور اپنے  دشمن  شیطان کی چالوں سے بچائے'ان کا مقابلہ کرنے والوں کو حق  تک پہنچنے کی توفیق عطا فرمائے 'اپنے فرض کو ادا  کرنے کے لیے ان کی اعانت  کرے'انہیں ثابت قدمی  عطا فرمائے اور شیطان کی پارٹی کے خلاف انہیں نصرت  واعانت  سے سرفراز فرمائے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص285

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ