سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(344) مردوں کے لیے سونے کا استعمال اور۔۔۔۔

  • 10715
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1145

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مردوں مکے لیے کسی قسم کا سونا پہننے کے بارے میں کیا حکم  ہے؟ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اگر منگنی  کی انگوٹھی اتاردی جائے جو کہ سونے  کی ہوتی ہے تو اس سے انسان بیوی سے محروم ہوجاتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مردوں کے لیے سونا  جائز  نہیں ہے بلکہ یہ منکرات میں سے   ہے خواہ  سونا انگوٹھی  ہو یا گھڑی یا زنجیر وغیرہ کیونکہ نبیﷺ  کے حسب  ذیل  ارشاد کے عموم  کا یہی تقاضہ ہے:

((احل الذهب  والحرير  لاناث امتي ‘وحرم علي ذكورها)) (سنن النسائي ‘الزينة ‘باب تحريم  الذهب  علي الرجال  ‘ ح: ٥١٥١ وجامع الترمذي‘ ح: ١٧٢- ومسند احمد:٤/٣٩٤‘٤-٨)

’’سونا اور ریشم  میری امت  کی عورتوں کے لیے حلال مگر مردوں کے لیے حرام قرار دے دیا گیاہے۔‘‘

نیز اس لیے بھی کہ نبیﷺ نے ’’مردوں کو سونے کی انگوٹھی پہننے سے منع  فرمایا ہے۔‘‘ اسےامام بخاری اورامام مسلم  نے "صحیحین" میں  بروایت  حضرت براء بن عازب  رضی اللہ عنہ  بیان کیا ہے۔

اسی طرح نبی ﷺ نے جب ایک شخص کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی دیکھی  تو آپ نے اسے اتار کر زمین  پر پھینک دیا اور فرمایا :

((يعمدكم احدكم اليٰ جمرة من نار فيجعلها  في يده)) (صحيح مسلم ‘اللباس‘ باب تحريم خاتم الذهب  علي الرجال ___الخ ح:٢-٩-)

’’تم میں سے ایک شخص آگ کے انگارے کا قصد  کرتا اور اسے اپنے ہاتھ  میں پہن لیتا ہے۔‘‘

(اسے امام مسلم ؒ نے اپنی "صحیح " میں بروایت  حضرت عباس رضی اللہ عنہ بیان کیا ہے)؎

منگنی کی سونے کی انگوٹھی  بھی  سونے  کی دوسری انگوٹھیوں  ہی کی طرح ہے۔اگر یہ انگوٹھی سونے ہی کی  ہوتو اسے اتار دینا واجب ہے'اس کے  اتاردینے  سے نکاح  پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ جو شخص یہ عقیدہ رکھے  کہ اس کے اتاردینے سے نکاح پر اثر  ہوتا ہے'وہ غلط  کہتا ہے کیونکہ  اس انگوٹھی  کااستعمال  ایک نیا رواج ہے' جس کی کوئی اصل  نہیں ہے'لہذا مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اسے ترک  کردیں۔اس کے بارے میں کم سے کم  جو بات  کہی جاسکتی ہے وہ یہ کہ  یہ ایک مکروہ  رواج ہے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں  کہ وہ تمام مسلمانوں کی ہدایت عطا فرمائے اور ہر اس چیز سے بچنے کی  توفیق  دے جو اس کی شریعت مطہرہ کے خلاف   ہو۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص271

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ