سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(284) شادی کے بعد باپ بیٹوں کے ساتھ تعلق

  • 10641
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1450

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

شادی کے بعد اسلام نے والدین اور بیٹوں  کے تعلقات کے کیا حدود مقرر  کیے ہیں؟ ہم چاہتے ہیں کہ آپ اس مسئلہ کی  وضاحت فرمادیں کیونکہ بیٹوں کے گھریلو معاملات  میں  والدین  کی مداخلت  کا اکثر  وبیشتر  حالات  میں اچھا انجام نہیں ہوتا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شادی کے بعد  والدین اور بیٹوں  کا تعلق  نیکی اور صلہ رحمی  پر مبنی  ہونا چاہیے ۔ بیٹے  کے لیے واجب  ہے کہ وہ شادی سے پہلے  اور شادی کے بعد بھی اپنے  والدین  کی اطاعت وفرماں برداری  کرے ۔والدین  کے لیے بھی واجب ہے کہ  وہ اپنے  بیٹوں  کے ساتھ  صلہ رحمی  کریں'کیونکہ  ان کے بیٹے  انہی  کے رحم سے ہیں اور صلہ رحمی  واجب ہے'لہذا والدین  میں سے  کسی کے لیے  بھی یہ جائز نہیں  کہ وہ شادی  کے بعد اپنی اولاد  میں سے کسی کو ایذاء دیں یا بیوی  کے ساتھ  اس کی زندگی  مشکل  بنادیں ۔اگر بیٹا والدین کے اس طرزعمل  کو دیکھے اور وہ محسوس  کرے کہ والدین  کے ساتھ  رہائش کی صورت میں حالات  درست نہیں ہوسکتے ہیں تو پھر  والدین سے الگ  رہائش  اختیار  کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں 'لیکن  اس کے باوجود بھی بیٹے  کے لیے واجب ہے کہ وہ اپنے والدین  کے استھ حسن سلوک  کا معاملہ کرے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص222

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ