سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

غلط قراءت کرنے والے امام کے پیچھے نماز

  • 10323
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1656

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے امام صاحب کے مخا رج بہت غلط ہیں اور قرأت کرتے ہوے آواز کو اوپر نیچے کرتے ہیں (جسے تجوید کی کتابوں میں آواز اچھالنا لکھا ہوتا ہے کہ یہ لحن جلی ہے اور اس سے نماز فاسد ہو جاتی ہے) مثلا الحمد للّہ رب العا لمین کو جب پڑھتے ہیں تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ الحمد للّہ رب العا لمی یی یی یی یی یی یی یین پڑھ رہے ہیں – ان کوبہت دفعہ سمجھا یا بھی ہے لیکن وو صحیح کرنے کی طرف کوئی توجہ نہیں دیتے -میں ان کی تلاوت کی آواز منسلکہ فائل میں محفوظ کر ساتھ بھیج رہا ہوں اسے بھی سن لیں -تو آپ سے اب پوچھنا یہ ہے کہ

١.کیا ہماری نماز ان کے پیچھے ہو جاتی ہے .

٢.اگر نہیں ہوتی تو کیا ہے علیحدہ اکیلی پڑھیں یا مسجد میں دوبارہ علیحدہ جماعت کروائیں .

٣.اگر دوبارہ جماعت سے علاقے میں فتنے کہ خوف ہو تو کیا کریں .

٤ .کیا انتظامیہ ایسے امام کو مقرر کرنے کی وجہ سے گناہ گار ہے یا نہیں.

٥.اب تک کی پڑھی ہوئی نمازوں کہ کیا حکم ہے .

٦.کیا اپنے بچوں کو ایسے قاری سے قرآن پاک پڑھوایا جا سکتا ہے -

مہربانی فرما کر تفصیلی جواب عنایت فرمائیں . شکریہ۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مسئولہ میں قاری صاحب کو چاہئے کہ وہ اپنی قراءت کو درست کرنے کی کوشش کریں۔اگر قاری صاحب کی ایسی ٖغلطیاں کرتے ہیں ،جس سے معانی بدل جاتے ہیں تو ان کی نماز بھی باطل ہوجاتی ہے اور ان کے اقتداء میں نماز پڑھنا بھی درست نہیں ہے۔اور اگر ایسی غلطیاں نہیں ہیں تو پھر کوئی حرج نہیں ہے،شیخ ابن باز اور لجنہ دائمہ کا یہی موقف ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ