سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(171) حائضہ کا قرآن پڑھنا

  • 999
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 2067

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا حائضہ کے لیے قرآن مجید پڑھنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

حائضہ کے لیے کسی ضرورت کی وجہ سے قرآن مجید پڑھنا جائز ہے، مثلاً: اگر وہ معلمہ ہو تو تعلیم دینے کی خاطر اس کے لیے قرآن مجید پڑھنا جائز ہے یا وہ طالبہ ہو تو تعلیم حاصل کرنے کے لیے قرآن مجید پڑھ سکتی ہے یا اگر وہ اپنے چھوٹے یا بڑے بچوں کو قرآن پڑھاتی ہو تو انہیں سکھانے کے لیے ان سے پہلے قرآن مجید کی آیت پڑھ سکتی ہے۔ خلاصہ یہ کہ حائضہ عورت کو اگر قرآن مجید پڑھنے کی ضرورت ہو تو اس کے لیے پڑھنا جائز ہے اس میں کوئی حرج نہیں۔ اسی طرح اگر اسے یہ اندیشہ ہو کہ وہ قرآن بھول جائے گی تو اسے یاد رکھنے کی غرض سے پڑھنا بھی جائز ہے، خواہ وہ حالت حیض میں ہو۔ بعض اہل علم نے یہ کہا ہے کہ حائضہ کے لیے قرآن پڑھنا حرام ہے، خواہ وہ ضرورت کی وجہ سے ہی کیوں نہ ہو۔ گویا اس مسئلہ میں تین اقوال ہیں، جن میں سے زیادہ صحیح یہ ہے کہ جب اسے تعلیم و تعلم یا بھول جانے کے خوف کی وجہ سے قرآن مجید پڑھنے کی ضرورت ہو تو وہ پڑھ سکتی ہے، اس میں کوئی حرج نہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ226

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ