سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(557) افضل یہ ہے کہ کفارہ پہلے ادا کیا جائے

  • 10042
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 979

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے قسم کھائی کہ میں اپنے بھائی کے گھر نہیں جاؤں گا اور اس سے تعلق قطع کر لوں گا اور اس کے بعد میں نے صلہ رحمی کے بارے میں سنا ہے لہٰذا اب میں اس کے پاس جانا چاہتا ہوں تو اس صورت میں مجھ پر کیا لازم ہے؟ اگر کفارہ قسم لازم ہے تو کیا اسے اس کے پاس جانے سے پہلے ادا کروں یا بعد میں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ کیلئے یہ جائز نہیں کہ تعلقات منقطع کریں اور قطع رحمی کریں خواہ آپ نے اس کی قسم ہی کیوںنہ کھائی ہو کیونکہ جو شخص قسم کھائے اور پھر یہ دیکھے کہ بہتری اس کے علاوہ کسی اور بات میں ہے تو اسے چاہئے کہ جو بات بہتر ہو اسے اختیار کر لے اور اپنی قسم کا کفارہ دے دے اور جب قسم توڑنے کا ارادہ کرے تو افضل یہ ہے کہ پہلے کفارہ ادا کر دے اور اگر قسم توڑنے کے بعد کفارہ ادا کرے تو پھر بھی جائز ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص527

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ