سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(552) زبان سے نہیں بلکہ دل سے حرام قرار دیا

  • 10037
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 908

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں سگریٹ نوشی کرتا ہوں اور ایک بار میں نے اپنے دل میں یہ کہا کہ اگر میں نے دوبارہ سگریٹ پی تو میری بیوی مجھ پر حرام مگر میں یہ بھول گیا اور میں نے دوبارہ سگریٹ پی لی‘ پھر مجھے یاد آیا کہ میں نے تو کہا تھا کہ اس سے میری بیوی مجھ پر حرام ہو جائے گی تو اس صورت میں میرے لیے کیا لازم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر سگریٹ نوشی ترک کرنے کی آپ کی اس قدر شدید خواہش ہے تو میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ آپ کو اس کے ترک کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور آپ کو عزم صادق‘ استقامت اور صبر عطا فرمائے کہ آپ کو اپنی خواہش کو عملی جامہ پہنانے کی توفیق عطا کرے۔ جس تحریم کے بارے میں آپ نے سوال پوچھا ہے کہ اگر آپ نے اسے صرف دل ہی میں کہا تھا اور زبان سے اسے ادا نہیں کیا تو اس کا کوئی حکم اور کوئی اثر نہیں ہے اور اگر آپ نے زبان سے یہ الفاظ کہے ہیں اور آپ کی اس سے نیت اپنے نفس کو شدت کے ساتھ ترک سگریٹ نوشی پر آمادہ کرنا تھا تو آپ پر قسم کا کفارہ لازم ہوگا اور اگر آپ نے بھول کر سگریٹ پی تو پھر کچھ لازم نہیں ہوگا لیکن اسے یاد کرنے کے بعد دوبارہ سگریٹ نوشی نہ کریں کیونکہ اس صورت میں آپ پر قسم کا کفارہ واجب ہو جائے گا اور وہ ہے دس مسکینوں کو کھانا کھلایا انہیں کپڑے دینا یا ایک غلام آزاد کرنا۔ آپ کو اختیار ہے کہ کفارہ کی ان تین صورتوں میں سے جس کو چاہیں اختیار کر لیں۔ کھانا کھلانے کی صورت میں آپ یا تو انہیں دوپہر یا شام کا کھانا کھلا دیں یا انہیں چاول اور گوشت دے دیں۔ دس مسکینوں کیلئے چھ کلو کافی ہوگا۔ خواہ وہ ایک گھر میں ہوں یا مختلف گھروں میں۔ اگر فقراء نہ ملیں تو آپ متواتر تین روزے رکھ لیں۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص524

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ