سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(535) ایک کام نہ کرنے کی قسم کھائی

  • 10020
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1044

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نے ایک خاص کام کے بارے میں قسم کھائی تھی کہ اگر اس نے اسے کیا تو وہ متواتر دو ماہ کے روزے رکھے گا لیکن اب اسے یہ خدشہ ہے کہ وہ اس کام کا ارتکاب نہ کر لے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ شخص ایک مخصوص کام سے رک جانے کا ارادہ رکھتاہے‘ لہٰذا اس نے قسم کھائی ہے کہ اگر اس نے یہ کام کیا تو وہ متواتر دو ماہ کے روزے رکھے گا اور اس سے اس کا مقصود یہ ہے کہ اس کام سے باز رہنے کیلئے اس کے سامنے ایک قوی سبب بھی موجود ہو اور وہ متواتر دو ماہ کے روزے ہیں‘ تو اس طرح کی صورتحال کو نذر قرار دیا جائیگا اور وہ نذر جس سے مقصود ترغیب یا ممانعت یا تصدیق یا تکذیب ہو اہل علم کے نزدیک اس کا حکم قسم کا ہے لہٰذا اس شخص سے ہم یہ کہیں گے کہ اگر آپ نے یہ کام کر لیا تو آپ پر قسم کا کفارہ واجب ہوگا اور وہ ہے دس مسکینوں کو کھانا کھلانا یا کپڑے دینا ایک غلام آزاد کرنا اور اگر اس کی استطاعت نہ ہو تو تین کے روزے رکھنا۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص513

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ