سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(511) جو ذبیحہ حرکت نہ کرے

  • 9991
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1632

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا یہ بات صحیح ہے کہ چھری سے ذبح کرنے کے بعد جو ذبیحہ (جانور) حرکت نہ کرے اسے کھانا حلال نہیں‘ کیونکہ وہ مردہ شمار ہوگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ حکم اس صورت میں ہے کہ جب جانور بیمار اور قریب المرگ ہو اور اس حال میں اسے ذبح کر لیا جائے اور گردن کاٹتے وقت اس کا کوئی بھی عفو حتیٰ کہ دم بھی نہ ہلے تو وہ مردہ تصور ہوگا۔ جو جانور بیمار نہ ہو تو وہ عموماً ذبح کے وقت ضرور حرکت کرتا اور تڑپتا ہے‘ ہاں البتہ ذبح کر چکنے کے بعد یہ ضروری نہیں کہ وہ حرکت کرے کیونکہ ہو سکتا ہے کہ سر جلدی کاٹ لینے کی وجہ سے وہ جلدی مر گیا ہو‘ لہٰذا اسے کھانا حلال ہوگا۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص475

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ