سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(491) جدف (جانور وغیرہ کو کاٹنے) کے بارے میں حکم

  • 9969
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 972

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض لوگ میت کے ساتھ جانور لے کر جاتے ہیں جسے وہ جدف کے نام سے موسوم کرتے ہیں تاکہ اسے قبرستان میں ذبح کر کے حاضرین میں تقسیم کر دیں۔ اسے قبرستان سے ایک سو میٹر کے فاصلہ پر ذبح کیا جاتا ہے یہ اونٹ‘ گائے یا بکری ہوتا ہے۔ امید ہے اس سلسلہ میں رہنمائی فرمائیں گے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قبر کے پاس جانور ذبح کرنا اور یہ جسے جدف کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے حرام ہے کیونکہ اس سے مقصود عبادت اور تقرب ہوتا ہے اور نبی اکرمﷺ نے غیر اللہ کیلئے ذبح کرنے والے پر لعنت فرمائی ہے۔ فرمایا:

﴿لعن الله من ذبخ لغير الله»(صحيح مسلم)

’’جو غیر اللہ کیلئے ذبح کرے اس پر اللہ کی لعنت ہو‘‘۔

اہل میت کا حاضرین کیلئے کھانا تیار کرنا سنت نہیں ہے بلکہ سنت یہ ہے کہ اہل میت کیلئے کھانا تیار کیا جائے کیونکہ سنت سے ثابت ہے کہ حضرت جعفرؓ کی شہادت کی جب خبر آئی تو نبیﷺ نے فرمایا تھا کہ آل جعفر کیلئے کھانا تیار کرو۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص453

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ